Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Responsive Advertisement

جادوگر کی پہچان


جادو کون!اسکی پہچان پر خوبصورت تحریر 

آج کے اس بلاگ میں ہم آپکو جادوگر کی پہچان کیسے کی جائے اس کی علامات بتائیں گے جن کی مدد سے آپ آسانی سے یہ اندازہ لگا سکیں گے کہ کون جادوگر ہے۔ اس کی علامات درج ذیل ہیں۔

جادو گر کی پہچان

شیاطین کو یعنی جادوگروں کو پہچاننا انتہائی آسان ہے۔ کیونکہ یہ لوگ مقررہ وقت پر اپنے شکار یعنی جادو زدہ انسان کو دیکھنے ضرور آتے ہیں یا مقررہ وقت پر اپنےکسی بندے کو سلام دعا کے بہانے بھیجتے ہیں تا کہ یہ معلوم ہو جائے کہ حملہ کس قدر کامیاب ہے۔ کلام پاک کے مطابق ان کی پہچان وہی ہے جو منافقین کی ہے۔ تاہم ایک چیز ان کے بارے میں خاص ہے اور وہ یہ ہے کہ جادو کے حملےکے دوران یہ اپنے شکار کا جائزہ بڑی چالاکی سے لیتے ہیں۔اس جائزے کے دوران یہ عموماً خاموشی کی چادر اوڑھےرکھتے ہیں۔ دوران جائزہ یہ اگر نہیں تو ان کی ہنسی پھیکی ہوتی ہے۔ ان کا چہرہ دل سے اور بات ان کی نیت سے جدا ہوتی ہے۔خوف کے وقت ان کی آنکھوں میں ایک خاص مردنی سی ہوتی ہے۔ اور چہرہ مشکل میں گرفتار سا دکھائی دیتا ہے۔یہ شیاطین اپنے شکار سے ایک سوال ضرور کرتے ہیں جوطبیعت یا صحت کے بارے میں ہوتا ہے مثلاً

آپ کچھ بیمار سے نظر آ رہے ہیں خیر تو ہے؟!                 آپ کی حالت کچھ ٹھیک نہیں لگ رہی

یا پھر مخصوص انداز سے سلام کرتے ہیں اور بعد از سلام دیکھتے ہی چلےجاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ آپ کچھ سست سست دکھائی دے رہے ہیں کیا وجہ ہے؟  چونکہ جادوگر خود شیطان ہیں لہذا ان کی ہر بات کانتیجہ وسوسہ ہوتا ہے۔ یہ لوگ غیر واضح یا پھر ذو معنی گفتگو کرتے ہے رتے ہیں ۔ جب وضاحت کے طور پر کچھ پوچھا جائے تو اکٹر صاف مکر جاتے ہیں یا پھر یہ کہہ کربات بدل لیتے ہیں کہ میری مراد یہ نہ تھی ۔ خبردار ! یہی لوگ ہیں جو سورہ ناس کی تصدیق کے طور پر دکھائی دینے والے شیاطین ہیں ۔ بہر حال ان کی کھلی اور واضح پہچان اس وقت ہوتی ہے جب ان کے آنے سے قبل یا ان کےآجانے کے بعد جادو زدہ کی طبیعت میں تبدیلی آنے لگتی!ہے۔ لہذا ہو شیار باش  

ان کی آمد و رفت کو اور جادو کے اثرات کو کم از کم تین بار نوٹ کر لیں اور پھر یقین کر لیں کہ یہی لوگ آپ کے اصل مجرم ہیں ۔کلام پاک میں لکھا ہے کہ ان سے ہے فکر نہ ہونا یہ لوگ منافق ہیں ۔ لہذا شیاطین اور منافقین اور جادوگروں سےکبھی ہے فکر نہیں ہونا بات بات پر جھوٹی قسم کھا لیتے ہیں۔ اور زیادہ قسمیں کھانے والے کو اللہ سبحانہ و تعالی نے ذلیل اوقات اور لعنتی قرار دیا ہے۔ قسموں کے ذریعے جادوگر لوگوں کوحق سے اور راہ حق سے اکھاڑ دیتے ہیں ۔ اور قسموں کیآڑ میں اپنا کام نکالتے ہیں۔ ان سے ملاپ اور ان سے تعلق ابلیس لعین سے ملاپ اور تعلق ہےان کی لائی ہوئی اشیاء نہ کھائی جائیں۔ یہ کسی نہ کسی تقریب کے بہانے کچھ نہ کچھ کھانے کے لیے ( عموماً مٹھائی ) ضرور لاتے اور بانٹتے نظر آتے ہیں ۔ یہ شیطان کے پیروکار ہیں یعنی حزب ابلیس ہیں۔ ان کا حلیہ اور دین داری کی باتیں صرف دھوکہ دینے کے لیے ہوتی ہیں ۔ اوراس بات سے کوئی واقف  نہیں ہے کہ شیطان کاخ ط ر ن ا ک ترین بھیس وہ ہے کہ جس میں وہ اللہ والا بن کر سامنےآتا ہے اور گمراہ کر دیتا ہے۔ کلام کے مطابق یہ دین سےروکنے والے لوگ ہیں ۔ جن کی نہ تو تو بہ قبول ہے اور نہ صبر قبول ہے۔یہ لوگ گھروں میں پڑی ہوئی چیزوں پر یاتو جادو کر دیتے ہیں ۔ یا پھر ان میں جادو کی چیزیں ملا دیتے ہیں ۔ ان سے ہمہ وقت ہوشیار رہناچاہیے ۔ اور ان سے پیچھا چھڑا لینا بڑی کامیابی ہے۔ ان کےہاتھ سے کوئی میٹھی چیز نہیں کھانی چاہیے ۔ علاوہ ازیں   ان کا لایا ہوا گوشت اور زردہ خطرناک چیزیں ہیں ۔ یہ لوگ دوالیں بھی دم کر کے یا تو خود لاتے ہیں ۔ یا پھر کسی کےہاتھ بھیجوا دیتے ہیں ۔ لہذا کیا میٹھی کیا نمکین ان کی لالائی ہوئی یا بھیجی ہوئی کوئی چیز استعمال نہیں کرنی چاہئے۔ کھانے کھلانے کےمذہبی اور قومی تہوار ان لوگوں کے لیے سنہری مواقع ہوتے ہیں۔

امید ہے آپکو میرا یہ بلاگ پڑھ کر اچھا لگا ہو گا

خاکسار: غلام معین حیدر



Post a Comment

0 Comments